Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

بیٹے نے دادا کا بدلہ باپ سے لے لیا

ماہنامہ عبقری - جولائی 2014ء

ریل کے ڈبے میں باپ کو بٹھا یا اور جب گاڑی چلنے لگی تو باپ کو کہنے لگا ابو میں ذرا پھل لے آؤں اور گاڑی سے اتر گیا اور گاڑی جیسے ہی چلنے لگی تو حامد کے والد نے خوب آوازیں لگائیں لیکن حامد نے ایک نہ سنی اور اس کا باپ چلاتا رہا۔۔۔ لیکن حامد کے کان پر جوں تک نہ رینگی
محمد آصف قائم خانی

یہ واقعہ 70ء کی دہائی کا ہے۔ ہمارے شہر سے پانچ کلومیٹر دور ایک گاؤں ہے۔ اس گاؤں میں حامد نامی شخص اپنے باپ کے ساتھ رہتا تھا‘ اس کا باپ بوڑھا ہوچکا تھا وہ اپنے باپ کی تیمارداری سے عاجز آگیا بلکہ باپ جو دعاؤں کا ذریعہ ہوتے ہیں ان سے اپنی جان چھڑوانا چاہتا تھا ایک دن اس نے بہانا بنایا کہ علاج کے بہانے اس کو لے جاکر کہیں چھوڑ آئے اور خود آزاد ہوجائے۔ اس وقت کنڈیارو شہر سے ٹرین گزرتی تھی اور حامد اپنے والد کو لے کر سیدھا کنڈیارو پہنچا‘ ریل کے ڈبے میں باپ کو بٹھا یا اور جب گاڑی چلنے لگی تو باپ کو کہنے لگا ابو میں ذرا پھل لے آؤں اور گاڑی سے اتر گیا اور گاڑی جیسے ہی چلنے لگی تو حامد کے والد نے خوب آوازیں لگائیں لیکن حامد نے ایک نہ سنی اور اس کا باپ چلاتا رہا۔۔۔ لیکن حامد کے کان پر جوں تک نہ رینگی اور خوشی خوشی گھر آگیا۔
وقت کا پہیہ گھومتا رہا‘ حامد کی اولاد جوان ہوگئی اور حامد بوڑھا ہوگیا حامد کا ایک جوان بیٹا بھی اپنے باپ سے ویسے ہی تنگ تھا جیسے حامداپنے باپ سے تنگ تھا‘ وہ باپ کی روز روز کی بیماری سے عاجز آگیااور ایک دن حامد کا بیٹے نے کہا ابا چلو آپ کو ڈاکٹر کو دکھا دوں اب منظر وہی تھا لیکن چہرے تبدیل ہوگئے تھے۔ حامد کا بیٹا بھی باپ کو ریلوے اسٹیشن لے آیا اور ریل کے ڈبے میں بٹھا دیا جب گاڑی چلنے لگی تو حامد کے بیٹا بولا :ابا جان آپ بیٹھیں میں ذرا تھوڑا سا پھل لے آؤں تو جیسے حامد کو جھٹکا لگا اور اس کے سامنے وہی منظر گھوم گیا جو سالوں پہلے اُس نے اپنے باپ کے ساتھ کیا تھا اور آج تک کسی کو خبر تک نہ ہوئی کہ حامد کے باپ کے ساتھ کیا ہوا؟ اور آج حامد خود اس مقام پر تھا وہ سب کچھ اس کے ساتھ ہونے والا تھا۔
ایک دم حامد نے آگے بڑھ کر بیٹے کا ہاتھ پکڑلیا اور کہنے لگا بیٹا اس روایت کو یہیں ختم کردو۔۔۔ اور زارو قطار روتے ہوئے اپنے بیٹے کو سارا واقعہ بتا دیا۔بیٹے کو ساری بات سمجھ آگئی کہ یہ مکافات عمل ہے اسی وجہ سے اس کو باپ سے دن بدن اتنی نفرت ہورہی تھی۔ حامد اپنے بیٹے کے ساتھ گھر واپس آگیا۔ حامد ہروقت رو رو کر اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا رہتا۔ بیٹے نے بھی اس کا خوب علاج کروایا اور خوب باپ کی خدمت کی۔وقت کے ساتھ ساتھ حامد اور اس کا بیٹا تو دنیا سے چلے گئے مگر ان کی اولاد آج بھی زندہ ہے اور سب حافظ قرآن ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 929 reviews.